Friday 25 May 2012

دل میں ایک لہر سی اُٹھی ہے ابھی

دل میں ایک لہر سی اُٹھی ہے ابھی
کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھی

شور برپا ہے خانۂ دِل میں
کوئی دیوار سی گِری ہے ابھی

No comments:

Post a Comment